خبریں

بیمہ پالیسی(انشورنس) برائے عمرہ زائرین

سعودی وزارت حج و عمرہ نے عمرہ زائرین کیلئے یکم جنوری سال دوہزار بیس(2020-1-1) سے بیمہ پالیسی لازمی قرار دیتے ہوئے جامع بیمہ پالیسی (انشورنس سکیم) کا اعلان کیا ہے بیمہ پالیسی ویزہ کے ساتھ ہی جاری ہوگی اور اس کی فیس کی ادائیگی بھی ویزہ فیس کے ساتھ ہی کرنا ہوگی  بیمہ پالیسی فیس ایک سو انانوے (189) ریال ہوگی ویلیو ایڈڈ ٹیکس تقریبا دس (10) ریال اس کے علاوہ ہوگا بیمہ پالیسی عمرہ زائرین کے سعودی عرب داخلہ سے تیس دن تک کارآمد ہوگی اور اس کا اطلاق صرف سعودی عرب کی حدود میں ہی ہوگا
حادثہ سے مفلوج یا وفات کی صورت میں
 اگر عمرہ بیمہ پالیسی ہولڈر کسی عام حادثے کا شکار ہوا تو ایسی صورت میں اسے معاوضہ دیا جائے گا۔ حادثاتی موت یا حادثاتی طور پر دائمی مکمل مفلوج ہوجانے یا کسی قدرتی آفت کی وجہ سے موت واقع ہوجانے پر بھی کلیم ملے گا،قدرتی آفات یا حادثاتی وفات پر فی کس معاوضہ ایک لاکھ ریال یا عدالت کے فیصلے کے مطابق مقررہ رقم ہوگی۔ مردوں کی انتہائی حد 3لاکھ ریال او رخواتین کی ڈیڑھ لاکھ ریال مقرر کی گئی ہے،متوفی کی باقیات اس کے وطن پہنچانا انشورنس سکیم میں شامل ہے۔ اس پر زیادہ سے زیادہ لاگت دس ہزارریال فی کس برداشت کی جائے گی۔
بیماری کے علاجہ معالجہ کی صورت میں
بیماری کی صورت میں مریض کی دی جانے والی علاج کی سہولیات کی مد میں ایک لاکھ ریال تک کی ادائیگی ممکن ہوگی
جس میں ہسپتال میں میڈیکل بورڈ ، نرسنگ، ہستال میں وارڈ کا کرایہ اور دیگر طبی سہولیات کی مد میں زیادہ سے زیادہ چھ سو ریال روزانہ مریض کو ملیں گے تاہم اس میں دوائیاں اور دیگر طبی سامان شامل نہیں ہوگا مریض کے ساتھ ایک عیادت گزار کا خرچہ ایک سو پچاس ریال روزانہ  بھی شامل ہوگا۔
حاملہ خواتین اور زچہ و بچہ کے مسائل کے علاج کی صورت میں پانچ ہزار ریال تک کا معاوضہ دیا جائے گا پالیسی کی مدت کے اندر دانت کی تکلیف کی صورت میں پانچ سو ریال تک کا معاوضہ مل سکتا ہے۔
جہاز کی تاخیر یا منسوخی کی صورت میں
جہاز چارگھنٹہ سے زیادہ لیٹ ہونے کی صورت میں پچاس سے پانچ سوریال تک ادائیگی کی جائے گی معاوضہ کی شرائط ائرلائن کے اصل وقت سے تاخیر کے پانچواں گھنٹہ شروع ہوتے ہی لاگو ہوگی۔ جہاز منسوخ ہونے کی صورت میں زیادہ سے زیادہ معاوضہ پانچ ہزار ریال ہوگا-
 جن صورتوں میں عمرہ زائرین کو کلیم نہیں ملے گا
 اگر سعودی عرب میں قیام کے دوران عمرہ بیمہ پالیسی ہولڈر کی طبی موت واقع ہوگئی یا مکمل مفلوج ہوگیا تو کسی بھی خسارے، نقصان،بالواسطہ یا بلا واسطہ ذمہ داری کا کلیم نہیں دیا جائے گا- عمرہ انشورنس سکیم ہولڈرنے کوئی ایسا کام کیا جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی یاوہ مکمل طور پر مفلوج ہوگیا تب بھی اسے انشورنس سکیم کے تحت کوئی فائدہ نہیں ہوگا کوئی کلیم نہیں دیا جائے گا-
ماں کی بیمہ پالیسی مدت میں قبل از وقت پیدا ہونے والا بچہ بھی بیمہ پالیسی کے تحت دی جانے والی تمام سہولیات حاصل کرنے کا حقدار ہوگا۔
عمرہ زائرین کے لئے بیمہ پالیسی کے لئے سعودی انشورنس کمپنی "التعاونیہ” کی خدمات حاصل کی گئی ہیں

متعلقہ تحریریں

Back to top button
error: Content is protected !!