مقام جعرانہ طائف جانے والے راستے پر موجود ہے۔ جعرانہ کے مقام پر حرم کی حدود ختم ہو جاتی ہیں یہاں ہی مسجد جعرانہ واقع ہے یہاں ایک تاریخی کنواں بھی ہے آج کل لوگ مکہ مکرمہ سے عمرہ کا احرام باندھنے کی غرض سے بھی اس مقام پہ جاتے ہیں اس مسجد کی تاریخی اہمیت یہ ہے کہ غزوہ حنین کے بعد حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے یہاں مال غنیمت تقسیم کیا تھا۔ پھر اسی مقام سے آپ نے احرام باندھ کر عمرہ ادا فرمایا تھا۔ اسی موقع پر آپ نے قریش کے نومسلموں کی تالیف قلب کے لئے انہیں کچھ زیادہ مال عطا فرمایا تاکہ یہ لوگ ایمان پر مضبوطی سے قائم ہو جائیں۔ اس پر انصار کے بعض نوجوانوں کو یہ خیال آیا کہ آپ انہیں اپنے ہم قوم ہونے کے ناتے زیادہ نواز رہے ہیں۔
اگر آپ آمرانہ انداز میں حکومت کر رہے ہوتے تو ان نوجوانوں کو سزا دیتے لیکن آپ نے اس کی بجائے انصار کو جمع کیا اور تفصیل سے اس بات کی وضاحت فرمائی کہ قریش کے نومسلموں کو زیادہ مال کیوں دیا گیا ہے؟ اس موقع پر آپ نے انصار کو یہ خوشخبری بھی سنائی کہ ،”لوگ تو مال و دولت لے جائیں گے جبکہ تم اللہ کے رسول کو اپنے ساتھ لے جاؤ گے۔“ آپ نے یہ اعلان فرمایا کہ فتح مکہ کے بعد بھی آپ کا ٹھکانہ انصار کے ساتھ ہی ہوگا۔ یہ ایک نہایت ہی جذباتی منظر تھا۔ انصار کی روتے روتے ہچکی بندھ گئی ۔ یہ خوشی کے آنسو تھے جو ظاہر کرتے تھے کہ انصار کو حضور سے کتنی محبت تھی۔