ترکی
سلیمانیہ مسجد استنبول ترکی
آج کل ترکی کے شہر استنبول کے مشہور ترین مقامات میں سے جامع مسجد سلیمانیہ ایک ہے جسے دنیا بھر سے آنے والے ہر مذہب کے سیاح دیکھنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ یہ مسجد سلطان سلیمان اول کے احکام پر مشہور عثمانی ماہر تعمیرات معمار سنان پاشا نے تعمیر کی۔ مسجد کی تعمیر کا آغاز 1550ء میں اور تکمیل 1557ء میں ہوئی۔
مسجد سلیمانیہ کو بازنطینی طرز تعمیر کے شاہکار چرچ ایاصوفیہ کے مقابلے میں تعمیر کیا گیا تھا۔ جسے مسیحی طرز تعمیر کا عظیم شاہکار قرار دیتے ہوئے دعوی کرتے تھے کہ اس کے گنبد سے بڑا کوئی گنبد تیار نہیں کیا جاسکتا۔ (ایاصوفیہ کو فتح قسطنطنیہ کے بعد سلطان محمد ثانی نے مسجد میں تبدیل کر دیا تھا)اس چیلنج کو قبول کرتے ہوئے سنان پاشا نے مسجد کی تعمیر کا آغاز کیا اور یہ عظیم شاہکار تخلیق کیا۔
مسجد سلیمانیہ کی لمبائی 59 میٹر اور چوڑائی 58 میٹر ہے۔ اس کا گنبد 53 میٹر بلند اور 57.25 میٹر قطر کا حامل ہے۔ مسجد کے چار مینار ہیں۔ مسجد کے علاوہ صحن، لنگر خانہ، دار الشفاء، مدرسہ، دار الحدیث اور ایک حمام بھی تعمیر کیے گئے۔ مسجد سے ملحقہ باغیچے میں سلطان سلیمان اول اور ان کی اہلیہ کے مزارات ہیں جبکہ سلطان کی صاحبزادی محرمہ، والدہ دل آشوب صالحہ اور ہمشیرہ عائشہ کی قبریں بھی موجود ہیں۔ سلیمان ثانی، احمد ثانی، مصطفی ثانی کی صاحبزادی صفیہ بھی یہیں مدفون ہیں۔ مسجد کی دیواروں کے ساتھ ہی شمال کی جانب سنان پاشا کا مقبرہ ہے۔
1660ء میں آتش زدگی کے نتیجے میں مسجد کو شدید نقصان پہنچا جس کے بعد سلطان محمد چہارم نے اس کی بحالی کا کام کرایا۔ پہلی جنگ عظیم کے دوران مسجد میں دوبارہ آگ بھڑک اٹھی جس کے بعد مسجد کی آخری تزئین و آرائش 1956ء میں کی گئی۔ترکی کا تعارف اور مزید تفصیلات کے لئے یہاں کلک کریں
ترکی کے متعلق مزید تحریریں دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں
استنبول کے متعلق مزید تحریریں دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں
ترکی کے متعلق مزید تحریریں دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں
استنبول کے متعلق مزید تحریریں دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں