یہ خانہ کعبہ کے جنوب مغرب میں بیرونی کونا ہے۔ طواف کے دوران یہ حجر اسود سے پہلے آتا ہے۔ اس کو رکنِ یمانی اس لیے کہا جاتا ہے کہ یہ یمن کی سمت ہے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم دوران طواف اسے اپنے دست مبارک سے چھوتے تھے اور رکن یمانی کو چھونے کے بعد حجر اسود کی طرف بڑھتے ہوئے (ربنا آتنا في الدنيا حسنة وفي الاخرة حسنة وقنا عذاب النار) والی دعا پڑھتے تھے ـ
اس کا بوسہ لینے کا شریعت میں کوئی ثبوت نہیں ملتا.اسے چھونے کے لئے اس کے کونے سے غلاف کو ہٹایا ہوا ہے یاد رکھیں اگر رش کی وجہ اسے چھونا ممکن نہ ہوتو اس کی جانب استلام مطلب اشارہ کرنا درست عمل نہیں ہے.