امام حج الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے خطبہ حج کے دوران مسلمانوں کی توجہ قرآن پاک کی تعلیمات کی مبذول کراتے ہوئے کہا کہ نجات کا راستہ صرف اللہ کی رسی کو مضبوطی کے ساتھ تھامنے میں ہے۔سعودی عرب میں فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے دنیا بھر سے آئے لاکھوں عازمین کی منیٰ سے میدان عرفات میں جمع ہیں انہوں نے مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ سنا۔
امام حج نے کہا ہے کہ امت مسلمہ نفرتوں کو مٹا دے، مسلمان اپنے آپ کو سیاسی طور پر مضبوط کریں، اسلام کی حقیقی تصویر اعلیٰ اخلاق ہے، اللہ غرور اور تکبر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا، آج مسلمانوں کو اپنے سیاسی اور معاشی حالات دین کے مطابق ڈھالنے کی ضرورت ہے۔ اللہ نے انسانوں اور جنات کو اپنی عبادت کیلئے بنایا، مسلمانوں کو تقویٰ کا راستہ اختیار کرنا چاہیے، اللہ کی توحید اور وحدانیت کو مضبوطی سے پکڑنا چاہیے، جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اسے دنیا و آخرت کے ڈر سے نجات دلاتا ہے، اے عقل والو ! اللہ کی اس کائنات اور اس کے نظام پر بار بارغور کرو، اللہ تعالیٰ کی رحمت بہت وسیع ہے، اللہ نے قرآن میں فرمایا کہ آج اپنی نعمت کو پورا کر دیا، اللہ نے قرآن میں فرمایا، آج کے دن ہم نے دین مکمل کر دیا، نجات کا راستہ صرف اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے میں ہے، اللہ نے قرآن میں فرمایا جدا جدا راستے نہ اختیار کیے جائیں۔
خطبہ حج میں کہا گیا کہ ماہ رمضان میں رحمتوں کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، قرآن میں فرمایا گیا اللہ اپنی رحمت سے جسے چاہتا ہے علم عطا فرماتا ہے، نبی کریم ﷺ نے مسلم امہ کو ایک جسم کی مانند قرار دیا، اپنے والدین کے ساتھ بھلائی کا راستہ اختیار کریں، والدین کے بعد رشتے داروں سے اچھا رویہ اختیار کریں، نبی کریمؐ نے فرمایا، تم زمین والوں پر رحم کرو اللہ تم پر رحم فرمائے گا، رحم دلی سے آپس میں تعاون اور بھائی چارہ قائم کرو، امت کو چاہیے ایک دوسرے سے شفقت کا معاملہ رکھے، نفرتیں ختم کرے، انسان ہو یا جانور، سب سے رحمت کا معاملہ کریں۔ اللہ کی خصوصی رحمت اور فضل کے باعث انسان جنت میں داخل ہوگا، تقویٰ کا راستہ اختیار کرنے میں ہی فلاح ہے، اللہ کی بارگاہ میں سجدہ ریز رہیں، تلاوت قرآن پاک کی عادت بنائیں، جو اپنے نفس کا تزکیہ کرتا ہے اللہ اسے پاکی عطا فرماتا ہے، فرض نماز کی پابندی کرو، نماز اسلام کا اہم رکن ہے، بیشک اللہ کی رحمت احسان کرنیوالوں کے قریب ہے، اللہ کی رحمت سے ہی ہم شیطان کے وسوسوں سے بچے رہتے ہیں، مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہے، مومن ایک دوسرے کیلئے مغفرت کی دعا کرے۔
خطبہ حج میں کہا گیا کہ نماز قائم کریں، برائی کو روکیں، اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کریں، اہل ایمان اللہ سے رحمت مانگیں، فرشتے اہل ایمان کیلئے رحمت کی دعا کرتے ہیں، غلطیاں معاف کرنے سے بھائی چارے کی فضا پیدا ہوتی ہے، اپنے گناہوں سے توبہ کرو، اللہ کی رحمت کے دروازے کھلے ہیں، حجاج کرام ! آپ لوگ وہاں موجود ہیں جہاں رحمتوں کا نزول ہو رہا ہے، حجاج کرام دعا میں مشغول رہیں، سب کیلئے دعائیں کریں، نبی کریمؐ نے بچوں کے ساتھ رحم دلی کی تلقین فرمائی۔
یاد رہے کہ الحرمین الشریفین کے انتظامی امور کی ذمہ دار کمیٹی کی طرف سے رواں سال ہی یوم عرفہ کو خطبہ حج کی ذمہ داری ممتاز عالم دین، علماء کونسل کے رکن اور خادم الحرمین الشریفین آڈیٹوریم برائے حدیث کے چیئرمین الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ کو سونپی گئی ہے۔
الشیخ محمد آل الشیخ کا شمار سعودی عرب کے ممتاز علماء کرام میں ہوتا ہے۔ انہوں نے سعودی عرب کے سرکاری اسکولوں سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ اعلیٰ تعلیم کے لیے جامعہ امام محمد بن سعود کے الشریعہ کالج میں داخلہ لیا اور ہائرجوڈیشل انسٹیٹیوٹ سے ایم اے کی ڈیگرحاصل کی۔الشیخ محمد آل الشیخ 10 سال سے الشریعہ کالج میں لیکچرار کی خدمات انجام دیتے رہےہیں۔ بعد ازاں انہیں سائنس وافتاء ریسرچ کمیٹی کارکن مقرر کیا گیا۔ 1426ھ سے الشیخ محمد آل الشیخ سعودی عرب کے سپریم علماء بورڈ کے رکن ہیں۔سنہ 1412ھ سے الدیرہ الشیخ محمد بن ابراہیم آل الشیخ مسجد میں امامت اور خطابت کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔