مکہ شہر سے مدینہ جانے والے راستے پر تنعیم کے مقام پر حرم مکہ کی حدود ختم ہوتی ہیں۔ یہاں ایک مسجد ہے جو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے موسوم ہے۔ آج کل عمرہ زائرین ایک سے زائد عمرہ کرنے کے لئے احرام باندھنے کی غرض سے اس مسجد میں جاتے ہیں دور قدیم سے مکہ کے رہنے والے بھی عمرہ ادا کرنے کے لئے یہاں آ کر احرام باندھتے ہیں۔ ویسے تو اہل مکہ کسی بھی جانب حرم کی حدود سے باہر جا کر احرام باندھ کر عمرہ کرنے کے لئے آسکتے ہیں لیکن ان کی ترجیح یہی مسجد عائشہ ہوتی ہے کیونکہ یہ مسجد الحرام سے قریب ترین ہے اور یہاں سے حرم تک ٹرانسپورٹ باآسانی دستیاب ہے۔
اس مسجد کی وجہ تسمیہ یہ ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا حجۃ الوداع کے موقع پر اپنی مخصوص وجوہات کے باعث عمرہ ادا نہ کر سکی تھیں۔ حج کے بعد انہوں نے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ و الہ و سلم سے اس حسرت کا اظہار کیا تو آپ نے انہیں ان کے بھائی عبد الرحمٰن رضی اللہ عنہ کے ساتھ اس مقام تک بھیجا جہاں سے انہوں نے احرام باندھ کر واپس کعبہ آ کر عمرہ ادا کیا۔ جب سیدنا عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما نے کعبہ کی از سر نو تعمیر کی تو سب لوگوں کو حکم دیا کہ وہ مقام تنعیم سے احرام باندھ کر آ کر عمرہ ادا کریں۔