کشمیر و گلگت بلتستان
وادی نیلم آزاد کشمیر
وادی نیلم پورے پاکستان میں حسین ترین وادی ہے .جنت نظیر کشمیر کی یہ خوبصورت وادی اسلام آباد سے تقریبا پانچ سے چھ گھنٹے کی مسافت پر ہے.آزاد کشمیر کا واحد ضلع جسکی سرحدیں بھارتی مقبوضہ کشمیر کے تین اضلاع بارامولا، کپواڑہ اور بانڈی پورہ جبکہ دوسری طرف گلگت اور مغرب میں خیبر پختونخواہ سے ملتی ہیں .
بانڈی پورہ سے آنے والا دریا کشن گنگا تاوبٹ کے مقام پر وادی نیلم میں داخل ہوتا ہے، کشن گنگا اس پار آزاد کشمیر میں داخل ہوتے ہی نیلم بن جاتا ہے -نیلم کے قابل ذکر مقامات میں چلہانہ، باڑیاں، لیسوا، جورا، کنڈل شاہی، کٹن، بابون ویلی، شاہکوٹ، آٹھمقام، کیرن، اپر نیلم، نگدر، لوات، دواریاں، رتی گلی جھیل، دودھنیال، شاردہ، سرگن، کیل، اڑنگ کیل، پھلاوئی، جانوئی، ہلمت، کریم آباد، سرداری، تاوبٹ، شونٹھڑ ویلی، چٹھا کٹھہ جھیل وغیرہ شامل ہیں۔ کنڈل شاہی اور دھنی کی آبشاریں بھی اپنی مثال آپ ہیں. اڑنگ کیل اور اپر نیلم گاوں کا خوبصورت ترین سیاحتی مقامات میں شمار ہوتا ہے۔
اڑنگ کیل سے آپ آزاد کشمیر کی بلند چوٹی سروالی کا بھی نظارہ کرسکتے ہے. سروالی کی چوٹی کے علاوہ گنجا پہاڑ، نی مالی، چونچ پہاڑی، ہری پربت کی پہاڑی بھی مشہور اور بلند ترین پہاڑوں میں شامل ہیں.شاردہ کے مقام پر بدھ مت دور کی ایک تاریخی یونیورسٹی بھی ہے جسکو دیکھنے کے لیے پوری دنیا سے سیاح آتے ہیں. یہاں پر آثار قدیمہ کے کئی تاریخی مقامات موجود ہیں، جن کو Explore کرنے کی ضرورت ہے. شاردہ سے ایک راستہ سرال جھیل اور نوری ٹاپ سے وادی ناران میں داخل ہوتا ہے، وادی ناران سے سیاح اسی راستے نیلم میں داخل ہوتے ہیں. یہ ٹریک انتہائی خوبصورت ہے جوکہ جولائی کے دوسرے ہفتے تک سیاحوں کے لیے کھول دیاجاتا ہے. Trekking کے شوقین سیاح اس ٹریک کو ضرور اپنے Tour کا حصہ بنایا کریں۔
رتی گلی جھیل، ہنس راج جھیل، سرال جھیل، چٹھا کٹھہ جھیل اور شونٹھڑ جھیل وادی نیلم کی خوبصورت ترین جھیلیں ہیں۔
تاؤبٹ کا خوبصورت گاؤں وادی نیلم کا آخری گاؤں ہے، جس کی ایک طرف مقبوضہ کشمیر اور دوسری طرف گلگت بلتستان کا علاقہ شروع ہوجاتا ہے. یہاں سے ایک راستہ گارگل اور دیوسائی کی طرف بھی نکلتا ہے.
وادی نیلم میں ہر سال لاکھوں سیاح اس وادی کی خوبصورتی دیکھنے آتے ہیں اور اس تعداد میں ہر سال اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔