جبل ثور مکہ مکرمہ کے جنوبی محلے کدی میں واقع ہے جہاں اب ہجرت ٹاؤن واقع ہے ـ یہ مسجد الحرام سے چار کلومیٹر کے فاصلہ پہ ہےاور سطح زمین سے اس کی بلندی 458 میٹر ہے اور اس کا رقبہ 10 مربع کلومیٹر ہےاس کو یہ نام عبدِ مناة کے ثور(بیل)کی نسبت کی وجہ سے دیا گیا ہے کیونکہ یہ اسکا مسکن تھا اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسکی شکل بیل کی طرح ہے جو اس پر ہل چلاتا تھااسی پہاڑ کی چوٹی پروہ غار ہے جس میں ہجرت مدینہ کے وقت نبی کریم ﷺ اورابوبکرؓ نے (کفار کی نظروں سے اوجھل ہونے کے لئے تین دن تک قیام فرمایا تھا،اس غار کے دو دروازے ہیں ایک اس کے شروع میں اور ایک اس کے آخر میں ہے ـ غار کا رقبہ دو مربع میٹرہے۔
اس غار کے بارے میں قرآن کریم میں ارشاد باری تعالی ہے:
"اگر تم ان (نبی صلی اللہ علیہ وسلم) کی مدد نہ کرو تو اللہ ہی نے ان کی مدد کی اس وقت جبکہ انہیں کافروں نے (دیس سے) نکال دیا تھا، دو میں سے دوسرا جبکہ وه دونوں غار میں تھے جب یہ اپنے ساتھی سے کہہ رہے تھے کہ غم نہ کر اللہ ہمارے ساتھ ہے، پس جناب باری نے اپنی طرف سے تسکین اس پر نازل فرما کر ان لشکروں سے اس کی مدد کی جنہیں تم نے دیکھا ہی نہیں، اس نے کافروں کی بات پست کر دی اور بلند وعزیز تو اللہ کا کلمہ ہی ہے، اللہ غالب ہے حکمت واﻻ ہے "
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ ﷺکو ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ نے بتایا کہ "غار میں نبی کریم ﷺ کی معیت میں تھا ، میں نے مشرکین کے آثار دیکھے تو میں نے عرض کی یا رسول اللہﷺ اگر ان میں سے کسی نے آگے قدم اٹھایا تو وہ ہمیں دیکھ لے گا ، تو آپ ﷺ نے فرمایا : ائے ابوبکران دو کے بارے میں کیا خیال ہے جن کے ساتھ تیسرا اللہ تعالی ہے۔